بعض وقت کی نماز چھوڑنے والے کے پیچھے نماز کا حکم.

سوال: السلام علیکم۔ حضرت سوال یہ تھا کہ اگر کوئی امام جان بوجھ کر ۵ وقت کی نمازوں میں سے کچھ نماز ترک کرتا ہو، روزانہ، ایسے امام کے پیچھے کی نماز ہوجائےگی؟

المستفتی: عبد الحفیظ، بستی۔

 

بسم اللہ الرحمن الرحیم

         الجواب قصدا، ایک وقت کی بھی نماز چھوڑنے والا، فاسق و فاجر، سخت گنہ گار اور مستحق عذاب نار ہے۔ اگر واقعی امام قصدا، کچھ نمازیں چھوڑتا ہے؛ تو ایسا امام، فاسق و فاجر، سخت گنہ و مستحق عذاب نار ہے، اس کو امام بنانا، جائز نہیں بلکہ اگر قدرت ہو؛ تو ایسے امام کو امامت سے برخاست کردینا لازم ہے اور ایسے امام کے پیچھے اگرچہ نماز ہوجائےگی، یعنی فرض ذمہ سے ساقط ہوجائےگا، مگر نماز، ناقص و مکروہ تحریمی ہونے کے سبب،  اس کے پیچھے پڑھی گئی تمام نمازوں کا اعادہ، واجب ہے، اگر نہیں کی گیا؛ تو اعادہ نہ کرنے والے، گنہ گار ہوں گے۔

حدیث پاک  میں ہے: عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((مَنْ تَرَكَ الصَّلَاةَ مُتَعَمِّدًا فَقَدْ كَفَرَ جِهَارًا)) (المعجم الأوسط، امام طبرانی، ج۳ص۳۴۳، رقم: ۳۳۸، ط: دار الحرمین القاھرۃ)

نور الإیضاح  میں ہے: ’’وكره إمامة العبد والأعمى والأعرابي وولد الزنا والجاهل والفاسق والمبتدع‘‘۔

اس کے تحت مراقی الفلاح میں ہے: ’’)و( لذا كره إمامة )الفاسق( العالم لعدم اهتمامه بالدين فتجب إهانته شرعا فلا يعظم بتقديمه للإمامة وإذا تعذر منعه ينتقل عنه إلى غير مسجده للجمعة وغيرها وإن لم يقم الجمعة إلا هو تصلى معه‘‘۔ (مراقی الفلاح شرح نور الإیضاح، امام شرنبلالی،  باب الإمامۃ، فصل فی الأحق بالإمامۃ الخ، ص۱۱۵، ط: )

ہدایہ میں ہے: ’’وتعاد على وجه غير مكروه، وهذا الحكم في كل صلاة أديت مع الكراهة‘‘۔

اس کے تحت بنایہ میں ہے: ’’(وهذا الحكم في كل صلاة أديت مع الكراهة) ش: ليكون الأداء على وفق الوجوب، فإن ترك واجبا من واجبات الصلاة يجب أن تعاد‘‘۔ (البنایۃ، امام عینی، کتاب الصلاۃ، ج۲ص۴۶۰، ط: دار الکتب العلمیۃ، بیروت) و اللہ تعالی أعلم۔

کتبــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــه

ابوعاتکہ ازہار احمد امجدی ازہری مصباحی غفرلہ

فاضل جامعہ ازہر شریف، مصر، شعہ حدیث، ایم اے

خادم مرکز تربیت افتا و خانقاہ امجدیہ، اوجھاگنج، بستی، یوپی، انڈیا

۱۲؍جمادی الآخرۃ ۱۴۴۵ھ

 

Lorem Ipsum

About Author:

Azhar@Falahemillattrust

STAY CONNECTED:

Leave Your Comments

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے


Copyright © Trust Falahe Millat 2025, All Rights Reserved.