(اہل دل کی نظر کا طالب ہے یہ تحریر)

مولانا مفتی ازہار احمد امجدی مصباحی ازہری صاحب، صلاحیت مند عالم دین ہیں کئی مرکزی ادارے سے علوم دینیہ حاصل کیے ہوئے ہیں اور فراغت کے بعد ہی سے درس و تدریس، تصنیف و تبلیغ کی عظیم خدمات انجام دے رہے ہیں، آپ کی افکار و نظریات پر طویل تحریر لکھی جا سکتی ہے (قلت وقت کی بنا پر رقم نا کر سکا ان شاء اللہ پھر کبھی)

فی زمانہ جہاں لوگ اپنے آبا و اجداد کے نام سے شہرت کا حصول کرتے ہیں اور لوگوں کو اندھی عقیدت و تقلید میں مبتلا کرتے ہیں اور عوام الناس کو فریب دے کر ان کے مال و متاع پر قابض ہوجاتے ہیں
مگر موصوف مولانا ازہار صاحب کو کبھی نہیں دیکھا گیا کہ انہوں نے دنیوی فوائد یا شہرت یافتہ ہونے کی خاطر اپنے والد گرامی فقیہ ملت مفتی جلال الدین صاحب (نور اللہ مرقدہ) کا نام استعمال کیا ہو (میں سمجھتا ہوں کہ اس دور میں موصوف کا یہ خاصہ ہے)
مولانا ازہار صاحب کی ذات قابل اعتبار اور باعث افتخار ہے.
مگر ان کی ایک تحریر پر افسوس صد افسوس بعض مصباحی و امجدی برادران نے ان کی تمام خدمات کو بھلا کر بڑے گھنونے انداز سے بحث کی . فروعی مسائل میں اختلافات میں پڑ کر کسی بھی عالم کی توہین کرنا راقم الحروف کے نزدیک سخت نادانی ہے.

شاید کی اتر جائے ترے دل میں مری بات

اللہ تبارک و تعالیٰ ہم سب اہل سنت کو بغض و عناد سے اعراض کرنے کی توفیق عطا فرمائے نیز علماء کرام کی تعظیم و تکریم کرنے کی توفیق دے (آمین یا رب العالمین بجاہ سید المرسلین)

عارف ابن عبداللہ
متعلم جامعہ حنفیہ سنیہ
مالیگاؤں مہاراشٹر

Copyright © Trust Falahe Millat 2025, All Rights Reserved.