فتاوی رضویہ کا کونسا ایڈیشن بہتر؟
فتاوی رضویہ کے بہترین ایڈیشن سے متعلق، عالی جناب مولانا Soyeb Akhtar صاحب زید علمہ کے استفسار پر، میں نے فیس بک پر یہ کمینٹ کیا تھا، افادہ عام کے لیے یہاں شیر کیا جاتا ہے:
میرے اعتبار سے ٢٢ جلد والی جو امام احمد رضا اکیڈمی سے چھپی ہے، وہی بہتر ہے، اس کے متعدد اسباب ہیں:
(۱) جدید کمپوزنگ ہے (۲) ہر جلد میں تمام جلدوں کے رسائل کی فہرست موجود ہے (۳) اس طباعت میں رسائل و مسائل، دیگر تمام طباعت سے زیادہ ہیں۔ مزید دیگر وجوہات بھی ہیں۔
البتہ اس طباعت میں ایک کمی ہے کہ پروف ریڈنگ کی غلطیاں کہیں کہیں کثرت سے موجود ہیں، مگر ایسی غلطی شاذ ہے کہ فقہ و افتا سے شغف رکھنے والے کو مسئلہ سمجھ نہ آئے۔
اور میں سمجھتا ہوں کہ جو عالم یا طالب علم، فتاوی رضویہ سمجھنے کی صلاحیت رکھتا ہے، اسے مستقل بتیس جلد والی مترجم پڑھنے سے پرہیز کرنا چاہیے، ہاں خرید کر رکھ لے، کبھی پیچیدگی محسوس ہو اور حل نکلنے کی کوئی صورت نہ بن پڑے؛ تو ترجمہ دیکھ لے، ورنہ مترجم سے دور ہی رہے؛ کیوں کہ اسی ترجمہ کی طرف رجوع کی روش نے ہی علما و طلبا کی صلاحیت کا بیڑا غرق کر رکھا ہے۔
میں نے بائیس جلد والی ہی مطالعہ میں رکھی ہے۔
طالب دعا:
اااازہری
