🌹 جشن عید میلاد النبی و مسابقہ قراءت 🌹 دار العلوم امجدیہ اہل سنت ارشد العلوم۔ زیر اہتمام: غنچہ برکاتیہ، اوجھاگنج، بستی۔
١٢ ربیع الاول شریف ١٤٤٤ھ مطابق ۹ اکتوبر ٢٠٢٢ء بروز اتوار کی مبارک و مسعود، نور نکہت میں ڈوبی ہوئی حسین رات میں بعد نماز عشاء حضور فقیہ ملت کے آبائی وطن، اوجھا گنج، بستی میں چھوٹی مسجد کے پاس، جانشین حضور فقیہ ملت، حضرت مولانا مفتی ازہار احمد امجدی مصباحی ازہری محدث بستوی، پرنسپل مرکز تربیت افتا دار العلوم امجدیہ اہل سنت ارشد العلوم، و بانی ٹرسٹ فلاح ملت کی سرپرستی میں، تنظیم غنچہ برکاتیہ کی جانب سے “جشن عید میلاد النبی” کے نام سے ایک پروگرام منعقد کیا گیا، جس میں تمام بچوں بالخصوص امجدیہ ارشد العلوم میں پڑھنے والے بچوں کے اندر تعلیمی رغبت پیدا کرنے اور ان کی پوشیدہ صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کے لیے، ان کے درمیان مسابقہ قراءت اور سوال و جواب کا مقابلہ بھی کرایہ گیا۔
جلسہ کی ابتدا تلاوتِ قرآن کریم سے مولانا محمد فرقان مصباحی نے کی، اس کے بعد مولانا جنید مصباحی نے نعت رسول مقبول ﷺ سے سامعین کے دلوں میں عشق رسول کی شمع روشن کی، پھر مولانا نیاز اللہ مصباحی نے سیرت رسول ﷺ اور پچوں کی تعلیم و تربیت کے حوالہ سے اہم خطاب فرمایا، اس کے بعد بچوں کے درمیان مسابقہ قرأت اور سوال و جواب کا مقابلہ دو راؤنڈ میں کرایہ گیا، ممتحین حضرات مولانا نور الہدی مصباحی اور مولانا ذیشان مصباحی نے پوری دیانتداری کے ساتھ مسابقہ میں حصہ لینے والے بچوں کا ریزلٹ تیار کیا، پھر مولانا شان عظمت احسنی برکاتی کے پر مغز خطاب کے بعد مولانا عابد رضا برکاتی احسنی نے کامیاب ہونے والے طلبہ کے ناموں کا اعلان کیا اور جانشین حضور فقیہ ملت، مفتی ازہار احمد امجدی مصباحی ازہری کے ہاتھوں اول پوزیشن پر آنے والے طالب علم کو سائیکل، دوم پوزیشن حاصل کرنے والی طالبہ کو مکسچر مشین اور سوم پوزیشن حاصل کرنے والے طالب علم کو پریس اور باقی ١٦ طلبہ کو بطور ترغیبی انعام دیوار گھڑی وغیرہ سے نوازا گیا۔
اس کے بعد جانشین حضور فقیہ ملت، مفتی ازہار صاحب قبلہ نے “رسول رحمت بحیثیتِ معلم کائنات” کے اہم موضوع پر ایک پر جوش، پرمغز، مدلل و مفصل خطاب فرمایا، احادیث اور اقوال علما کی روشنی میں لوگوں کو اپنے بچوں کی بہترین تعلیم و تربیت کرنے پر زور دیا۔
حضرت نے اپنی تقریر کے دوران ایک بہت ہی اہم بات ارشاد فرمائی، وہ یہ کہ کسی بھی مدرسہ کی کامیابی کے لیے تین چیزیں ضروری ہیں۔
1️⃣ : مدرسہ کا ناظم و نگران مستعد اور قوم کا درد رکھنے والا ہو۔
2️⃣ : مدرسہ کے اساتذہ ڈیوٹی پوری کرنے کے لیے نہیں بلکہ بچوں کے مستقبل کو روشن و تابناک بنانے کے لیے تعلیم دیں۔
3️⃣ : مدرسہ کے طلبہ بھی وقت گذاری کرنے والے نہ ہوں بلکہ مقصد پر نظر رکھنے والے اور محنت سے پڑھنے والے ہوں نیز بچوں کے گارجین اپنی اولاد کی تعلیم کے تئیں سنجیدہ ہوں۔
جب یہ تینوں چیزیں کسی مدرسہ میں جمع ہو جائیں گی ان شاء اللہ وہ مدرسہ ہمیشہ ترقی کرتا رہے گا۔
کاش ہمارے مدارس کے ذمہ داران، اساتذہ اور طلبہ، استاذ محترم کی ان باتوں پر عمل پیرا ہو جائیں۔
آخر میں صلاۃ و سلام اور حضور مفتی صاحب قبلہ کی دعا پر پروگرام کا اختتام ہوا، بعد دعا سامعین کے درمیان شیرنی بھی تقسیم کی گئی۔
اس موقع پر مرکز تربیت افتا میں مشق کرنے والے مفتیان کرام اور بستی کے دیگر ذمہ داران بھی موجود رہے۔
مسابقہ میں پہلے، دوسرے اور تیسرے نمبر پر آنے والے طالبان علوم نبویہ کے اسما مندرجہ ذیل ہیں:
اول: ماہتاب عالم بن دلاور حسین، اوجھاگنج، درجہ پنجم۔ دوم: من تشاء بنت زبیر احمد، اوجھاگنج، درجہ چہارم۔ سوم: فیضان بن شفیع اللہ، اوجھاگنج، درجہ دوم۔
آخر میں ہم شکریہ ادا کرتے ہیں تنظیم “غنچہ برکاتیہ” کے تمام کارکنان و ذمہ داران بالخصوص مولانا محمد شفیق مصباحی، حافظ و قاری محمود رضا صاحب، حافظ سبحانی صاحب، حافظ خالد صاحب، حسنین رضا اور اوجھاگنج کے ان تمام افراد کا جنھوں نے پروگرام کو کامیاب بنانے کے لیے کافی محنت کی اور مسابقہ میں حصہ لینے والے طلبہ کے لیے گراں قدر انعامات کا انتظام کیا۔ اللہ انہیں جزاۓ خیر عطا فرمائے، آمین۔
✍️ : محمد ذیشان مصباحی
متعلم : مرکز تربیت افتا اوجھا گنج، بستی
١٣/ ربیع الاول شریف ١٤٤٤ھ



