کیا کسی بد مذہب کی خصوصی تکفیر کے لیے، عمومی تکفیر کافی ہے؟! نیز بد مذہب و مرتد کے ترکہ کا کیا حکم ہے؟!

کیا کسی بد مذہب کی خصوصی تکفیر کے لیے، عمومی تکفیر کافی ہے؟! نیز بد مذہب و مرتد کے ترکہ کا کیا حکم ہے؟!

 

مجدد دین و ملت فرماتے ہیں: “بیان سائل سے واضح ہوا کہ سید محرم علی کے عقائد، مثل عقائد اکثر روافض زمانہ، حد کفر تک پہنچنا معلوم نہیں، نہ کبھی ان سے کوئی بات ایسی سنی۔ اور سید وزیر علی و سید منیر علی اور دونوں سیدانیاں غنی نہیں۔ پس صورت مذکورہ میں وہ مال انھیں چاروں بہن، بھائیوں کو چھ حصے کرکے دیا جائے کہ دو حصے، ہر بھائی اور ایک ایک، ہر بہن کو کہ اگر محرم علی کے عقائد کفر تک نہ پہنچے ہوں، جب تو ظاہر ہے کہ یہ بہن بھائی وارث ہیں اور اگر پہنچ گئے ہوں؛ تو اس میں جتنا مال محرم علی کے زمانہ اسلام کا کمایا ہوا ہو، اس کے بھی وارث یہی بھائی بہن ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور جتنا مال زمانہ کفر کا کمایا ہوا ہو، وہ حق فقراے مسلمین ہے”. (فتاوی رضویہ، محدث بریلوی، کتاب الفرائض، ج۱۷ص٧٥٦، ط: امام احمد رضا اکیڈمی، بریلی شریف)

اعلی حضرت علیہ الرحمۃ کا یہ حکم، غور سے پڑھیں، سمجھیں اور تکفیر، بالخصوص فرد خاص کی تکفیر کے باب میں بہت محتاط رہیں۔

طالب دعا: ابن فقیہ ملت غفرلہ
٣٠/شوال المکرم ٤٦ھ

About Author:

Azhar@Falahemillattrust

STAY CONNECTED:

Leave Your Comments

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے


Copyright © Trust Falahe Millat 2025, All Rights Reserved.