نہیں رکھونگا کا حکم
سوال کیا فرماتے ہیں علماے دین و شرع متین مسئلہ ذیل میں:
زید اپنی بیوی ہندہ کو غصے کی حالت میں گھر سے نکال دیا اور نیت یہ کی کہ میں اس کو کبھی نہیں رکھوں گا اور لوگوں سے بھی یہی کہا کہ میں اس کو نہیں رکھوں گااور طلاق دے دوں گا حالاں کہ زبان سے دے دوں گا کہا اور طلاق کی تھی۔
تو دریافت طلب امر یہ ہے کہ از روئے شرع زید کی بیوی ہندہ پر طلاق واقع ہوئی یا نہیں؟
المستفتی: عبد الرحمن
مقام شیخ پورا، پوسٹ گنیش پور، ضلع بستی
۱۹؍ربیع النور شریف مطابق ۹؍دسمبر ۲۰۱۷ء۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب زید کی بیوی ہندہ پر طلاق واقع نہیں ہوئی؛ کیوں کہ ’’اس کو نہیں رکھوں گا اور طلاق دے دوں گا‘‘ ایک وعدہ ہے اور محض وعدہ سے طلاق واقع نہیں ہوتی۔ و اللہ تعالی أعلم۔
کتبــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــه
ابوعاتکہ ازہار احمد امجدی ازہری غفرلہ
خادم مرکز تربیت و خانقاہ امجدیہ، اوجھاگنج، بستی، یوپی، انڈیا
۲۱؍ربیع الأول ۳۹ھ
Lorem Ipsum