مسلم لڑکے کا غیر مسلم لڑکی سے شادی کرنے کا حکم۔

کیا فرماتے ہیں علماے دین مسئلہ ذیل میں کہ:

         ایک مسلم لڑکا ایک غیر مسلم لڑکی کو لے کر بھاگ گیا، لڑکی کو کلمہ پڑھاکر مسلمان کیا مگر بغیر نکاح کیے اس کے ساتھ جسمانی تعلق قائم  کیا جس کی بنیاد پر اس لڑکی سے ایک لڑکا بھی پیدا ہوا، پھر اس کے بعد شرعی طور پر دونوں کا نکاح ہوا، مگر گاؤں والے گھر والوں کا سماجی بائکاٹ کیے ہوئے ہیں، گاؤں والے اس کا شرعی حکم جاننا چاہتے ہیں تاکہ یہ لوگ شرعی اعتبار سے عمل کریں اور اس کے بعد انہیں سماج میں شامل کیا جائے۔

المستفتی: محمد اسلم

بجھاوک پور، چھاؤنی، بستی، یوپی، موبائل نمبر: 8088894355

 

بسم اللہ الرحمن الرحیم

         جواب لڑکا اور لڑکی زنا کرنے کی وجہ سے سخت گنہ گار اور مستحق عذاب نار ہوئے، اگر اسلامی حکومت ہوتی؛ تو دونوں کو سخت سزا دی جاتی۔

اللہ تعالی ارشاد فرماتا ہے: ﴿الزَّانِيَةُ وَالزَّانِي فَاجْلِدُوا كُلَّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا مِائَةَ جَلْدَةٍ وَلَا تَأْخُذْكُمْ بِهِمَا رَأْفَةٌ فِي دِينِ اللَّهِ إِنْ كُنْتُمْ تُؤْمِنُونَ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ وَلْيَشْهَدْ عَذَابَهُمَا طَائِفَةٌ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ﴾ (النور:۲۴، آیت: ۲)

ترجمہ: جو عورت بدکار ہو اور جو مرد تو ان میں ہر ایک کو سو کوڑے لگاؤ اور تمہیں ان پر ترس نہ آئے اللہ کے دین میں اگر تم ایمان لاتے ہو  اللہ اور پچھلے دن پر اور چاہیے کہ ان کی سزا کے وقت مسلمانوں کا ایک گروہ حاضر ہو (کنز الإیمان)

لڑکا و لڑکی دونوں پر لازم ہے کہ لڑکا گاؤں کے مردوں کے سامنے اور لڑکی گاؤں کی عورتوں کے سامنے علانیہ توبہ کریں، نادم ہوں اور آئندہ اس طرح کی حرکت نہ کرنے کا عہد کریں اور لڑکا کے والدین نے اگر ان دونوں کی حرام کاری میں مدد نہیں کی ہے؛ تو ان پر کوئی گناہ نہیں، اس صورت میں  ان کا بائکاٹ کرنا درست نہیں، جن لوگوں نے ایسا کیا وہ توبہ کریں لیکن اگر لڑکا کے والدین نے بھی ان کی حرام کاری میں کسی طرح کا تعاون کیا ہے؛ تو ان کا بھی بائکاٹ کرنا بجا ہے، اس صورت میں ان پر لازم ہے کہ توبہ کریں اور آئندہ اس طرح کے حرام کاموں میں مدد نہ کرنے کا عہد کریں، اگر یہ ایسا کرلیتے ہیں؛ تو انہیں سماج میں شامل کرلیا جائے ورنہ ایسے ہی سماجی بائکاٹ برقرار رکھا جائے۔

اللہ تعالی ارشاد فرماتا ہے: ﴿وَتَعَاوَنُوا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَى وَلَا تَعَاوَنُوا عَلَى الْإِثْمِ وَالْعُدْوَانِ وَاتَّقُوا اللَّهَ إِنَّ اللَّهَ شَدِيدُ الْعِقَابِ﴾ (المائدۃ: ۵، آیت: ۲)

ترجمہ: اور نیکی اور پرہیزگاری پر ایک دوسرے کی مدد کرو اور گناہ اور زیادتی پر باہم مدد نہ دو اور اللہ سے ڈرتے رہو، بے شک اللہ کا عذاب سخت ہے (کنز الإیمان) واللہ تعالی أعلم۔

کتبــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــه

           ابوعاتکہ ازہار احمد امجدی ازہری غفرلہ

          خادم مرکز تربیت افتا و خانقاہ امجدیہ، اوجھاگنج، بستی، یوپی، انڈیا

       ۴؍ ربیع الأول ۱۴۴۲ھ

 

 

Lorem Ipsum

About Author:

Azhar@Falahemillattrust

STAY CONNECTED:

Leave Your Comments

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے


Copyright © Trust Falahe Millat 2025, All Rights Reserved.