قوم مسلم کا ایک مخلص ہمدرد

دن جمعہ کا تھا شہزادہ حضور فقیہ ملت و خلیفۂ حضور رفیق ملت مصنف کتب کثیرہ استاذی الکریم حضرت العلام حضرت علامہ مولانا مفتی ازہار احمد امجدی مصباحی ازہری صاحب قبلہ (بانی ٹرسٹ فلاح ملت و انسٹی ٹیوٹ نسواں اوجھا گنج و صدر المدرسين مرکز تربیت افتا) کے ساتھ تبلیغی دورے پر نکلنا تھا ساتھ میں رفقاے درس مولانا ابرار احمد مصباحی کوشامبی و مولانا ثقلین رضا جامعی امجدی ٹانڈہ بھی تھے.

گیارہ بجے دیار حضور فقیہ ملت سے ہم سب نکل گیے ہمارے ڈرائیور مولانا شفیق تنویری صاحب تھے راستے پھر خوشگوار ماحول تھا جب ہم سب ضلع بستی کے ایک گاؤں(میہنیا) پہنچیں تو چچا جناب قمر صاحب استقبال کرنے کے لیے آئے، ان کے دولت خانے پر قیام ہوا ناشتہ اور چاۓ پیش خدمت کیا گیا.

پھر مختلف موضوعات پر گفتگو شروع ہوئی بعدہ ذکر ہوا کہ مدرسہ بند کیوں ہے؟ کئی وجوہات انہوں نے بتایا، پھر تھوڑی دیر میں عالی جناب سیٹھ دلشاد صاحب آگئے سلام و کلام کے بعد ان سے بھی سبب پوچھا گیا انہوں نے بھی کئی وجوہات ذکر کئے اور کہا کہ حضرت کوئی اس کی دیکھ بھال کرنے والا نہیں اور نہ ہی سب چندہ دیتے ہیں، اس گاؤں میں تقریبا ساٹھ گھر مسلمانوں کے ہیں اور اکثر گھر کے افراد دوسرے ملک میں کام کرتے ہیں، اور حالات یہ ہیں کہ کوئی اردو جاننے والا نہیں اور نہ ہی ان کے بچے اردو مدارس میں تعلیم حاصل کرتے ہیں، حضرت نے کافی افسوس کا اظہار کیا، اثناے گفتگو آذان جمعہ کی آواز آنے لگی، پھر ہم سب مسجد میں گئے سنت پڑھنے کے بعد حضرت کا مختصر تعارف فقیر قادری نے پیش کیا پھر حضرت نے تعلیم کی اہمیت پر مدلل و مفصل خطاب فرمایا، سب کے اصرار پر حضرت نے خطبہ جمعہ اور نماز پڑھائی، اور یہ اعلان ہوا کہ سب لوگ بعد جمعہ مسجد ہی میں ٹھہرے رہیں. ایسا ہی ہوا نماز کے بعد سب منتظر تھے کہ آخر معاملہ کیا ہے؟ پھر دلشاد صاحب نے بتایا کہ حضرت آپ سب سے آپ کے گاؤں کے بند مدرسے کے سلسلے میں گفتگو کریں گے. پھر جناب دلشاد صاحب نے بھرے مجمع میں کہا کہ حضرت یہاں الحمدللہ سب امیر ہیں کسی کا گھر ایسا نہیں ہے کہ ایک لاکھ نہ آتا ہو الا ماشاء اللہ چند گھر کو چھوڑ کر. مگر یہ لوگ مدرسے کے نام پر چندہ نہیں دیتے اور بار بار حساب مانگتے رہتے ہیں اس لیے یہ مدرسہ بند ہے، انہوں نے کہا کہ اگر آپ لوگ راضی ہوں تو حضرت کی سرپرستی میں اس کو پھر سے شروع کیا جائے، بعدہ حضرت سب سے متوجہ ہو کر فرمایا کہ یہاں ہمارے شاگرد بیٹھے ہوئے ہیں آپ ان سے پوچھ سکتے ہیں کہ ہمارا دن کیسے کٹتا ہے مشکل سے ہم دس منٹ کام کے علاوہ بچا پاتے ہیں، الحمد اللہ ہمارے پاس سب کچھ ہے ہم بھی دوسروں کی طرح گھر پر رہ کر آرام سے زندگی گزار سکتے ہیں، مگر قوم کے حالات دیکھ کر رہا نہیں جاتا میں خود کو نہیں روک سکتا، ٹرسٹ فلاح ملت کی طرف سے علاقے میں کئی کوچنگ سنٹر چلتے ہیں اور علاقے میں اصلاح کے لیے سدا سرگرم رہتے ہیں. آپ کے گاؤں میں آۓ ہوئے ہیں،آپ بتائیں اس میں میرا ذاتی فائدہ کیا ہے؟ میرے آنے کا مقصد یہی ہے نا کہ آپ کے بچے غیروں کے اسکول میں جاکر اپنے ایمان و عقیدہ کو خراب نہ کریں اگر ابتدائی تعلیم اسلامی ماحول میں حاصل کیے رہیں گے تو آگئے چل کر بھٹکیں گے نہیں، المختصر حضرت نے مزید فرمایا آپ لوگ مشورہ دیں کہ یہ مدرسہ کیسے چلے؟ لہذا مختلف آراء اور تبادلۂ خیال کے بعد یہ فیصلہ ہوا کہ ابھی کچھ روپیہ جمع کر لیا جائے اور پھر گھر گھر سے حسب استطاعت ماہانہ پیسہ لیا جائے گا، اس محفل کی پہلی کامیابی یہ ہوئی کہ مسجد ہی میں چالیس ہزار تک چندہ ہوگیا ،اور ایک صاحب کو جن کانام سرتاج ہے ان کو خزانچی بنایا گیا اور لوگوں نے کہا کہ حضرت یہ آپ کی آمد کی برکت ہے کہ بند مدرسہ اب چلے گا ان شاء اللہ عزوجل. اب آپ اس کی سرپرستی فرمائیں گے،حضرت نے وہیں سب سے فرمایا کہ اگر آپ اس مدرسے کے متعلق بارہ بجے رات کو بلائیں گے تو ان شاء اللہ عزوجل میں ضرور حاضر آؤں گا، پھر حضرت کی دعا پر اس محفل کا اختتام ہوا، سب نے دست بوسی کی اور حضرت نے بند مدرسے کا معائنہ کیا اور مارچ سے مدرسے کو اسلامی اسکول میں چلانے کا ارادہ بنا۔

پھر دلشاد بھائی حضرت کو اپنے گھر لے گئے اور وہاں پہنچ کر کھانا کھانے کے لیے کہا، تو حضرت نے کہا کہ ہم سب کھانا کھا کر آۓ ہیں، اور میں نے تو مولانا حشمت کو کہ دیا تھا کہ کھانا کے لیے منع کر دینا، دلشاد صاحب نے کہا کہ ہاں انہوں نے منع کیا تھا پر آپ کی تشریف آوری ہمارے گھر ہوئی ہے یہ ہمارے لیے سعادت کی بات ہے آپ کو کھانا کھا کر ہی جانا ہے بہت اصرار کے بعد ہم سب دسترخوان پر بیٹھ گئے دوران تناول بہت ساری پیاری پیاری اور اصلاحی باتیں ہوئیں، کھانے کے بعد حضرت نے دعا فرمائی اور پھر اجازت لے کر ہم سب تین بجے کے قریب مرکز تربیت افتا کی جانب روانہ ہو گیے۔ فالحمد اللہ۔

از : حشمت علی قادری مصباحی امجدی بلرام پوری

مرکز تربیت افتا اوجھا گنج ضلع بستی یوپی۔

20/12/2024

See insights and ads

‎پوسٹ کو پروموٹ کریں‎ · Promote post

All reactions:

34Abrar Misbahi Amjadi, Rahbar Bastavi and 32 others

Copyright © Trust Falahe Millat 2025, All Rights Reserved.