عاشورہ کی دس خصوصیات
عاشورہ کی دس خصوصیات
ہمارے ایک حضرت نے عاشورہ کی دس (۱۰) خصوصیات کے بارے میں پوچھا؛ تو میں نے انہیں یہ لکھ کر بھیج دیا:
*زندگی زندہ دلی کا نام ہے*
*مردہ دل کیا خاک جیا کرتے ہیں*
*(۱)* اہل حق نے ابتداء لڑائی نہیں چاہی مگر انہیں مجبور کیا تو بہادری کی ایسی مثال قائم کی کہ قیامت تک یاد کیا جاتا رہے گا.
*(۲)* اہل حق نے کم تعداد میں ہونے کے باوجود باطل کے آگے سر نہیں جھکایا.
*(۳)* اہل حق نے جان و مال لٹانا منظور کیا مگر دین اسلام کی شبیہ خراب کیا جانا تسلیم نہیں کیا.
*(٤)* اہل حق کے بچے اور نوجوان بھی میدان جنگ کے شہسوار بنے اور شہادت کا جام پیا.
*(٥)* اہل حق تین دن بھوکے پیاسے ہونے کے باوجود ہمت نہیں ہارے.
*(٦)* اہل حق ہر محاذ پر آزمائش میں کامیاب و کامراں رہے.
*(۷)* اہل حق کے پاس ایمان و عمل کی کامل پختگی تھی؛ اس لیے دنیا کی کوئی بھی طاقت انہیں رو بزوال نہیں کرسکی.
*(۸)* شمسیر کے سایہ میں نماز ادا کرنا اہل حق کی آن بان شان ہے.
*(٩)* اہل حق سیکڑوں جان لیوا زخم کھانے کے باوجود سجدہ شکر ادا کرکے رب کو راضی کرنے کی کوشش کرتے ہیں.
*(۱۰)* اہل حق کے مقابلہ میں ظالم کے ظلم کا انجام تباہی و بربادی اور تاریخ کے باب میں رہتی دنیا تک سیاہ داغ کی صورت میں نظر آتا ہے جو مٹانے سے بھی نہیں مٹتا۔
*مگر آج کی قوم مسلم:*
*حقیقت روایات میں کھو گئی*
*یہ امت خرافات میں کھوگئی*
طالب دعا:
أبوعاتکہ أزھار أحمد أمجدی أزھری غفرلہ
فاضل جامعہ ازھر شریف، مصر، شعبہ حدیث، ایم اے
بانی فقیہ ملت فاؤنڈیشن، خادم مرکز تربیت و خانقاہ امجدیہ، اوجھاگنج، بستی، یو پی، انڈیا۔
موبائل: 8318177138
٧/ستمبر ٢٠١٩ء