دیوبندی کے یہاں شادی کرنے والے کی نماز جنازہ کا حکم

کیا فرماتے ہیں مفتیان شرح متین اس مسئلے میں کہ:

         زید عوام الناس میں سے ہے، وہ خود سنی ہے، اس کی ساری اولاد بھی سنی ہے، اس نے اپنی لڑکی کا نکاح ایک ایسے لڑکے کے ساتھ کیا، جس کے بارے میں اسے شادی والے دن نکاح سے پہلے معلوم ہوا کہ لڑکا دیوبندی ہے (لڑکا عوام میں سے ہے) لوگوں نے زید سے منع بھی کیا کہ اس لڑکے کے ساتھ اپنی لڑکی کا نکاح کیوں کر رہا ہے؟ لیکن اس نے اپنی لڑکی کا نکاح اسی لڑکے کے ساتھ کردیا۔

چند سالوں بعد زید کا انتقال ہوا اور اس درمیان زید اور اس کی اولاد کے تمام معاملات سنیوں والے رہے، جب زید کا انتقال ہوا؛ تو اس کی نماز جنازہ ایک سنی امام نے پرھائی، گاؤں کے سنیوں نے پڑھی، نماز جنازہ ہونے کے بعد جب اسے دفن کردیا گیا؛ تو بعض لوگوں نے اعتراض کیا کہ اس کی نماز جنازہ سنی امام کو نہیں پڑھانی چاہیے تھی، اب جب انہوں نے پڑھادی ہے؛ تو ہم ان کے پیچھے نماز نہیں پڑھیں گے، جب تک کہ امام توبہ نہ کرلیں، اس طرح تمام نماز جنازہ پڑھنے والے سنیوں پر توبہ لازم ہے۔

اور جو لوگ بھی ان کے پیچھے نماز پڑھ رہے ہیں، ان کی نماز نہیں ہوگی جب تک کہ یہ (امام) توبہ نہ کرلے؛ تو (زید جیسے) شخص کی نماز جنازہ پڑھانے والے امام کے بارے میں شرعا کیا حکم ہے۔

اور جن لوگوں نے ایسے امام کے پیچھے نماز پڑھی، ان لوگوں کی نماز ہوئی یا نہیں، کیا نماز جنازہ پڑھنے والے سنیوں پر توبہ لازم ہے؟

اور جو لوگ منع کر رہے ہیں کہ جن لوگوں نے بھی ایسے امام کے پیچھے نماز پڑھی ہے ان کی نماز نہیں ہوئی، وہ توبہ کریں اور نماز جنازہ پڑھنے والے بھی توبہ کریں، ایسا کہنے والوں کے بارے میں شرع کا کیا حکم ہے؟ قرآن وحدیث کی روشنی میں ارشاد فرمائیں، بینوا توجراو۔

مسلمانان فتح پور، ملک پور، ضلع مراد آباد، یوپی۔

 

بسم اللہ الرحمن الرحیم

         الجواب زید اپنی لڑکی کا دیوبندی کے ساتھ نکاح کرنے کی وجہ سے سخت گنہ گار و مستحق عذاب نار ہوا۔

اللہ تعالی ارشاد فرماتا ہے:  ﴿وَإِمَّا يُنْسِيَنَّكَ الشَّيْطٰنُ فَلَا تَقْعُدْ بَعْدَ الذِّكْرَى مَعَ الْقَوْمِ الظّٰلِمِينَ﴾ (الأنعام:۶، آیت:۶۸)

حدیث پاک میں ہے: ((إِنْ مَرِضُوا فَلَا تَعُودُوهُمْ، وَإِنْ مَاتُوا فَلَا تَشْهَدُوهُمْ، وَإِنْ لَقِيتُمُوهُمْ فَلَا تُسَلِّمُوا عَلَيْهِم)) (سنن ابن ماجہ، باب فی القدر، ج۱ص۳۵، رقم: ۹۲، دار إحیاء الکتب العربیۃ)

لیکن ایسا نہیں کہ اس گناہ کبیرہ کی وجہ سے زید کی نماز جنازہ نہیں پڑھی جائے گی؛ کیوں کہ جب اس کے عقائد میں کوئی تبدیلی نہیں آئی اور وہ سنی ہی رہا؛ تو اس کی نماز جنازہ ضرور پڑھی جائے گی۔

حدیث شریف میں ہے: ((الصَّلَاةُ وَاجِبَةٌ عَلَیْکُمْ عَلَى كُلِّ مُسْلِمٍ بَرًّا كَانَ أَوْ فَاجِرًا، وَإِنْ عَمِلَ الْكَبَائِرَ)) ملخصا۔ (سنن أبی داود، باب فی الغزو مع أئمۃ الجور، ج۳ص۱۸، رقم: ۲۵۳۳، ط: المکتبۃ العصریۃ، بیروت)

اعلی حضرت مجدد دین و ملت علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں: ’’بے نمازی اگرچہ فاسق ہے مگر مسلمان ہے اور اس کی نابالغ اولاد کا غسل و کفن اور نماز و دفن میں وہی حکم ہے جو اور مسلمانوں کا‘‘۔ (فتاوی رضویہ، کتاب الجنائز، ج۷ص۷۱، ط جدید: امام احمد رضا اکیڈمی، بریلی شریف)

لہذا اس صورت میں زید کی نماز جنازہ پڑھنے والے امام اور دیگر لوگوں پر توبہ نہیں۔ اور اگر امام کے اندر فسق وغیرہ کی طرح کوئی دوسری شرعی قباحت نہیں؛ تو اس کے پیچھے لوگوں کی نماز ہوگئی۔

مراقی الفلاح شرح نور الإیضاح میں ہے: ’’و” لذا كره إمامة “الفاسق” العالم لعدم اهتمامه بالدين فتجب إهانته شرعا فلا يعظم بتقديمه للإمامة‘‘۔

اس کے تحت حاشیۃ الطحطاوی میں ہے: ’’قوله: “فتجب إهانته شرعا فلا يعظم بتقديمه للإمامة” تبع فيه الزيلعي ومفاده كون الكراهة في الفاسق تحريمية‘‘۔ (حاشیۃ الطحطاوی، فصل فی بیان الأحق بالإمامۃ، ص۳۰۳، ط: دار الکتب العلمیۃ، بیروت)

جو لوگ کہ رہے ہیں کہ زید کی نماز جنازہ ہ پڑھانے والے کے پیچھے نماز نہیں ہوئی، وہ غلطی پر ہیں اور ان کا نماز جنازہ پڑھنے والوں سے توبہ کا مطالبہ کرنا بھی غلط ہے، ان پر لازم ہے کہ اپنی اس غلطی اور اپنے اس مطالبہ سے فورا باز آئیں اور نماز جنازہ پڑھنے والوں کی دل آزاری کی وجہ سے ان سے معافی مانگیں۔

حدیث پاک میں ہے: ((مَنْ آذَى مُسْلِمًا فَقَدْ آذَانِي، وَمَنْ آذَانِي فَقَدْ آذَى اللَّهَ)) (المعجم الأوسط، سلیمان بن أحمد طبرانی، ج۴ص۶۰، رقم: ۳۶۰۷) و اللہ تعالی أعلمــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

کتبــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــه

         ابوعاتکہ ازہار احمد امجدی ازہری غفرلہ

        خادم مرکز تربیت افتا و خانقاہ امجدیہ، اوجھاگنج، بستی، یوپی، انڈیا

   ۲۶؍ ذی القعدۃ ۱۴۴۱ھ

Lorem Ipsum

About Author:

Azhar@Falahemillattrust

STAY CONNECTED:

Leave Your Comments

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے


Copyright © Trust Falahe Millat 2025, All Rights Reserved.