دو سے زائد مقتدیوں کا امام کے برابر کھڑے ہونے کا حکم
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
دو سے زائد مقتدیوں کا امام کے برابر کھڑا ہونا مکروہ تحریمی ہے، کیا اس طرح پڑھی گئی نماز بھی واجب الاعادہ ہوگی۔
المستفتی: ڈاکٹر بابر شہزاد، پاکستان۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب و علیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ، دو سے زائد مقتدیوں کا امام کے برابر کھڑا ہونا مکروہ تحریمی ہے، اگر اسی طرح نماز پڑھی گئی؛ تو سب کی نماز مکروہ تحریمی اور واجب الإعادۃ ہوگی۔
مجدد دین و ملت علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں: ’’مگر اب تیسرا مقتدی آکر نہ ملے ورنہ سب کی نماز مکروہ تحریمی اور سب کو اس کا پھیرنا واجب‘‘۔ (فتاوی رضویہ، محدث بریلوی، کتاب الصلاۃ، باب الإمامۃ، ج۵ص۳۰۹، ط جدید: امام احمد رضا اکیڈمی، بریلی شریف) و اللہ تعالی أعلم۔
کتبــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــه
ابوعاتکہ ازہار احمد امجدی ازہری غفرلہ
خادم مرکز تربیت افتا و خانقاہ امجدیہ، اوجھاگنج، بستی، یوپی، انڈیا
۷؍جمادی الأولی ۱۴۴۲ھ
Lorem Ipsum