دلھن کو قرآن پاک کھول کر دکھانا کیسا ہے ؟
سوال: بسم اللہ الرحمن الرحیم۔ کیا فرماتے ہیں علماے کرام و مفتیان شرع کہ بعض جگہ رسم و رواج کے طور پر شادی کے دن، دلھن گاڑی سے اترتی ہے؛ تو اسے عورتیں قرآن پاک کھول کر، دکھاتی ہیں، کیا ایسا کرنا درست ہے؟ جائز ہے یا ناجائز؟ قرآن و حدیث کی روشنی میں مع حوالہ و دلیل کے ساتھ، جواب تحریر فرماکر، ہمیں شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں۔
المستفتی: محمد جمال الدین بن محمد شبیر
مقام و پوسٹ، سنگہاں چندہ، طرب گنج، گونڈہ۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب اگر عورتیں، دلھن کے گاڑی سے اترنے کے بعد، اسے قرآن پاک، برکت کے لیے دکھاتی ہیں؛ تو یہ جائز ہے، اس میں شرعا کوئی قباحت نہیں۔
فتاوی عالم گیری میں ہے: ’’رَجُلٌ أَمْسَكَ الْمُصْحَفَ فِي بَيْتِهِ، وَلَا يَقْرَأُ قَالُوا: إنْ نَوَى بِهِ الْخَيْرَ وَالْبَرَكَةَ لَا يَأْثَمُ بَلْ يُرْجَى لَهُ الثَّوَابُ، كَذَا فِي فَتَاوَى قَاضِي خَانْ‘‘۔ (فتاوی ہندیہ، کتاب الکراھیۃ، الباب الخامس فی آداب المسجد و القبلۃ و المصحف و ماکتب فیہ شیئ من القرآن، ج۵ص۲۲، ط: دار الفکر، بیروت) و اللہ تعالی أعلم۔
کتبــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــه
ابوعاتکہ ازہار احمد امجدی ازہری مصباحی غفرلہ
فاضل جامعہ ازہر شریف، مصر، شعہ حدیث، ایم اے
خادم مرکز تربیت افتا و خانقاہ امجدیہ، اوجھاگنج، بستی، یوپی، انڈیا
۱۲؍ جمادی الآخرۃ ۱۴۴۵ھ
Lorem Ipsum