تعویذ بنانے کا حکم
سوال کیا فرماتے ہیں علماے کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ میں۔
زید ایک سنی عالم دین ہے، وہ لوگوں کو مقصد میں کامیابی کے لیے تعویذات دیتا ہے، بکر جب کہ ایک جاہل ہے، اس نے مذکور تعویذات کرکے زید کے خلاف مسجد میں آکر لوگوں کو بد ظن کرواتا ہے اور مذکور حاجی کے داماد خالد نے مذکور عالم دین کو طیش میں آکر شیطان کہتا ہے، اب آپ سے طلب جواب چاہتے ہوئے ہم آپ سے مؤدبانہ عرض کرتے ہیں کہ آیا بکر اور خالد کے اوپر شرع شریف کا کیا حکم ہے، قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب مطلوب ہے۔
المستفتی: ہم سنی رضوی
بستی، بدیا دہ، ہرلو، بستہ، اڈیشا۔
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب اللہ تعالی کے نام، آیات مبارکہ اور ماثور دعاؤں کے ذریعہ تعویذ دینا جائز و درست ہے، حدیث شریف میں ہے:
حدیث شریف میں ہے: عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ السَّائِبِ ابْنِ أَخِي مَيْمُونَةَ: أَنَّ مَيْمُونَةَ، قَالَتْ لِي: يَا ابْنَ أَخِي، أَلَا أَرْقِيكَ بِرُقْيَةِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قُلْتُ: بَلَى، قَالَتْ: ((بِاسْمِ اللهِ أَرْقِيكَ، وَاللهُ يَشْفِيكَ مِنْ كُلِّ دَاءٍ فِيكَ، أَذْهِبِ الْبَأْسَ، رَبَّ النَّاسِ، وَاشْفِ وَأَنْتَ الشَّافِي، لَا شَافِيَ إِلَّا أَنْتَ)) (السنن الکبری، نسائی، ذکر رقیۃ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم، رقم: ۱۰۷۹۳، ط: مؤسسۃ الرسالۃ، بیروت)
اگر زید سنی عالم دین جائز طریقہ سے دعا و تعویذ کرتا ہے، اس کے باوجود بکر، لوگوں کو سنی عالم دین سے بد ظن کرتا یا کرواتا ہے اور خالد ان کو شیطان کہتا ہے؛ تو یہ دونوں ایک مسلم بلکہ ایک عالم دین کو بلاوجہ شرعی تکلیف پہونچانے کی وجہ سے گنہ گار اور مستحق عذاب نار ہوئے۔
حدیث شریف میں ہے: ((۔۔۔مَنْ آذَى مُسْلِمًا فَقَدْ آذَانِي، وَمَنْ آذَانِي فَقَدْ آذَى اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ)) (المعجم الصغیر، طبرانی، رقم: ۴۶۸، ط: المکتب الإسلامی، بیروت)
بکر اور خالد دونوں پر لازم ہے کہ زید سنی عالم دین سے معافی مانگیں، توبہ کریں اور آئندہ کسی مسلم کو بلاوجہ شرعی تکلیف نہ دینے کا عہد کریں، و اللہ تعالی أعلم۔
کتبــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــه
ابوعاتکہ ازہار احمد امجدی ازہری غفرلہ
خادم مرکز تربیت و خانقاہ امجدیہ، اوجھاگنج، بستی، یوپی، انڈیا
۱۰؍ذی القعدۃ۳۷ھ
Lorem Ipsum