آج مجھ فقیر کے مطالعہ کی میز پر مفتی مالوا حضرت علامہ مولانا مفتی حبیب یار خاں علیہ الرحمۃ کے فتاوی کا مجموعہ، بنام: ’فتاوی مفتی مالوا‘ موجود ہے۔ مفتی مالوا حضرت علامہ مولانا مفتی حبیب یار خاں علیہ الرحمۃ کی ذات، محتاج تعارف نہیں، یقینا آپ کی ذات با برکات گوناں گوں صلاحیتوں کی مالک تھی، آپ نے اپنی انھیں صلاحیتوں کو بہتر طریقے سے بروے کار لاتے ہوئے، اندور کی سر زمین پر مختلف میدان میں قابل رشک خدمات انجام دیا، دین کی تبلیغ کے لیے جہاں آپ نے اصلاحی خطابات فرمائے، وہیں پر آپ نے بہترین ادارہ ’دار العلوم م نوریہ‘ بھی قائم کیا، یہ ایسا ادارہ ہے جس نے پورے اندور میں دین و سنیت کو فروغ دے کر، دین و سنیت کو مضبوط کرنے میں سب سے اہم کردار ادا کیا۔ ان تمام تر مصروفیات کے باوجود، آپ نے تینتیس سال، فتوی نویسی جیسا اہم کام بھی بحسن و خوبی انجام دیا، میں نے آپ کے تحریر شدہ بعض فتاوی کو مکمل پڑھا اور سر سری نظر، پوری کتاب پر بھی ڈالنے کی کوشش کی، جس سے یہ حقیقت سامنے آئی کہ مفتی مالوا قدس سرہ کے فتاوی، کم و بیش آٹھ سو صفحات پر موتیوں کی طرح بکھرے ہوئے ہیں اور یہ فتاوی، عقائد سے لے کر، وراثت تک کے مسائل پر مشتمل ہیں، مفتی مالوا قدس سرہ نے اپنے فتاوی میں اقوال ائمہ کے ساتھ ساتھ، آیات و احادیث سے بھی استشہاد کیا ہے، نیز مفتی مالوا قدس سرہ نے اپنے فتاوی میں قوم مسلم کی بھر پور اصلاح کرنے کی بھی کوشش فرمائی ہے۔ یقینا ایسے فرد فرید کے فتاوی کا منظر عام پر آنا، اہل سنت و جماعت کے لیے نہایت ہی فرحت و انبساط کا موقع ہے، ان فتاوی کے ذریعے قوم مسلم کی بہترین دینی رہنمائی ہوئی تھی اور ان شاء اللہ تعالی، آئندہ بھی ہوتی رہے گی، ان شاء المولی تعالی، عوام و خواص انھیں پڑھنے کے بعد، اس پر عمل کرکے، اپنی دنیا و آخرت، دونوں تابناک بنانے کی کوشش کریں سکیں گے۔ ایسے حسین موقع پر محبی و مکرمی حضرت مولانا احمد یار خاں ازہری زید شرفہ، بجا طور پر مبارک باد کے قابل ہیں؛ کیوں کہ آپ اپنے والد ماجد کے انتقال پر ملال کے بعد ہی، ان کے قائم کردہ ادارہ اور دیگر ذمہ داریوں کو بحسن و خوبی سنبھال کر، آگے بڑھنے کی کوشش کر رہے ہیں، انھیں ذمہ داریوں میں سے ایک اہم ذمہ داری، اپنے والد ماجد قدس سرہ کے انمول فتاوی کو منظر عام پر لانا بھی ہے۔ اللہ تعالی، ان فتاوی کے ذریعے حضرت مفتی صاحب قبلہ علیہ الرحمۃ کے فیوض کو مزید عام و تام فرمائے اور آپ کے صاحبزادے مکرمی حضرت مولانا یار احمد خاں ازہری زید علمہ کو مزید دینی خدمات عطا فرماکر، دارین کی سعادتوں سے نوازے اور ہمیشہ تمام تر آفات بلیات، بالخصوص حاسدین کے حسد سے محفوظ و مامون رکھے، آمین بجاہ سید المرسلینﷺ۔
طالب دعا: ابن فقیہ ملت غفرلہ فاضل جامعہ ازہر شریف، مصر، شعبہ حدیث، ایم اے۔ صدر المدرسین و مفتی مرکز تربیت افتا و بانی ٹرسٹ ایف ایم، اوجھا گنج، بستی، یو پی۔ ٧/ شعبان المعظم ٤٦ھ مطابق ٦/فروی ۲۰۲٥ء